قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ دَفْنِ الْجَمَاعَةِ فِي الْقَبْرِ الْوَاحِدِ)

حکم : صحیح (الألباني)

2016. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: اشْتَدَّ الْجِرَاحُ يَوْمَ أُحُدٍ فَشُكِيَ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَأَحْسِنُوا، وَادْفِنُوا فِي الْقَبْرِ الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ، وَقَدِّمُوا أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا»

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: ایک سے زیادہ افراد کو ایک قبر میں دفن کرنا ‏)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

2016.

حضرت ہشام بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ جنگ احد میں لوگوں کو زخموں کی سخت تکلیف تھی۔ اس بات کی شکایت رسول اللہ ﷺ سے کی گئی۔ آپ نے فرمایا: ”قبریں کھودو، کشادہ کھودو اور اچھی طرح کھودو اور دو دو، تین تین کو ایک ایک قبر میں دفن کرو۔ اور جو شخص زیادہ قرآن پڑھا ہوا ہو، اسے آگے رکھو۔“