تشریح:
(1) مستحاضہ کا ہر نماز کے لیے غسل کرنا ضروری نہیں، البتہ افضل اور مستحب ہے۔ حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا ہر نماز کے لیے غسل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ انھوں نے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے یہ بات سمجھی ہے، تبھی وہ استحباباً اور افضلیت کو پانے کی خاطر ہر نماز کے وقت غسل کر لیا کرتی تھیں، نیز اس بات کی تائید دیگر احادیث سے ہوتی ہے جبکہ بعض کا یہ کہنا کہ انھیں حدیث کے معنی و مراد سمجھنے میں غلطی لگی ہوگی، درست نہیں کیونکہ یہ موقف بے دلیل ہے۔ واللہ أعلم۔
(2) استحاضہ والی عورت کو لنگوٹ وغیرہ باندھ کر مسجد میں جانا جائز ہے تاکہ خون نیچے گرے نہ کپڑے خراب ہوں۔
(3) حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا ٹب میں غسل کرنا خون کی رنگت دیکھ کر یہ معلوم کرنے کے لیے تھا کہ حیض بند ہوا یا نہیں ورنہ ٹب میں بیٹھ کر غسل کرنا طہارت کے خلاف ہے۔