تشریح:
شروع میں مسلمان بھی اہل کتاب کی طرح شام سے شام تک روزہ رکھتے تھے، یا تو ان کی نقل کرتے ہوئے یا شاید رسول اللہﷺ نے ایسا حکم دیا ہو۔ جب چند لوگوں کو مندرجہ بالا یا اس سے ملتی جلتی صورت حال پیش آئی تو رعایت کر دی گئی۔ اور روزہ صبح سے شام تک ہوگیا۔ رات کو کھانا پینا اور بیوی سے حق زوجیت ادا کرنا جائز ہوگیا۔