موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری
سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ كَمْ الصَّاعُ)
حکم : صحیح
2526 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْقَاسِمُ وَهُوَ ابْنُ مَالِكٍ عَنْ الْجُعَيْدِ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ قَالَ كَانَ الصَّاعُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُدًّا وَثُلُثًا بِمُدِّكُمْ الْيَوْمَ وَقَدْ زِيدَ فِيهِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ و حَدَّثَنِيهِ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ
سنن نسائی:
کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل
باب: صاع کتنا ہوتا ہے؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2526. حضرت سائب بن یزید بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے دور میں صاع تمھارے آج کل کے حساب سے ایک مد اور ایک تہائی مد کے برابر تھا۔ اب اس (مد کی مقدار) میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث زیاد بن ایوب نے بھی بیان کی ہے۔