قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ جُهْدِ الْمُقِلِّ)

حکم : صحیح (الألباني)

2526. أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ حَجَّاجٍ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَلِيٍّ الْأَزْدِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُبْشِيٍّ الْخَثْعَمِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ وَجِهَادٌ لَا غُلُولَ فِيهِ وَحَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ قِيلَ فَأَيُّ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ قَالَ طُولُ الْقُنُوتِ قِيلَ فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ جُهْدُ الْمُقِلِّ قِيلَ فَأَيُّ الْهِجْرَةِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ هَجَرَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قِيلَ فَأَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ قَالَ مَنْ جَاهَدَ الْمُشْرِكِينَ بِمَالِهِ وَنَفْسِهِ قِيلَ فَأَيُّ الْقَتْلِ أَشْرَفُ قَالَ مَنْ أُهَرِيقَ دَمُهُ وَعُقِرَ جَوَادُهُ

سنن نسائی:

کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

2526. حضرت عبداللہ بن حبشی خثعمی ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریمﷺ سے پوچھا گیا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ایسا ایمان جس میں کوئی شک نہ رہے۔ اور ایسا جہاد جس میں کوئی خیانت نہ کی جائے اور نیکی والا صاف ستھرا حج۔‘‘ پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’لمبے قیام والی (نفل نماز)۔‘‘ پوچھا گیا: صدقہ کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال۔‘‘ پوچھا گیا: ہجرت کون سی افضل ہے؟ فرمایا: ’’اس شخص کی جو اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں کو چھوڑ دے۔‘‘ عرض کیا گیا: جہاد کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس شخص کا جس نے اپنے جان ومال کے ساتھ مشرکین سے جہاد کیا۔‘‘ عرض کیا گیا: کون سا قتل (مارا جانا) زیادہ شرف والا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس آدمی کی شہادت جس کا اپنا خون بھی بہا دیا گیا اور اس کا گھوڑا بھی مار دیا گیا ہو۔‘‘