تشریح:
(۱) اگر محرم شکاری کے ساتھ کوئی تعاون نہ کرے اور اسے مطلع کرنے کے لیے نہ ہنسے بلکہ اتفاقاً شکار دیکھ کر ہنس پڑے اور اس سے شکاری کو اندازہ ہو جائے تو کوئی حرج نہیں۔ ایسا شکار جو حلال آدمی نے کیا ہو، محرم بھی کھا سکتے ہیں بشرطیکہ شکاری نے خاص ان کے لیے شکار نہ کیا ہو۔ (۲) روایت تفصیلاً گزر چکی ہے۔ ملاحظہ فرمائیے حدیث: ۲۸۱۸۔ (۳) حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کے احرام نہ باندھنے کی ایک اور وجہ یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ اس وقت تک مواقیت مقرر نہیں ہوئے تھے۔ اس وقت حرم شروع ہونے سے پہلے پہلے کہیں سے بھی احرام باندھا جا سکتا تھا۔ میقات حجۃ الوداع میں مقرر ہوئے، مگر یہ وجہ اتنی قوی معلوم نہیں ہوتی کیونکہ یہ وجہ تو سب کے لیے برابر تھی جبکہ دوسروں نے احرام باندھ رکھا تھا۔ لازماً کوئی اور وجہ تھی جس کا ذکر ہو چکا۔ واللہ اعلم