تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کے انداز سے معلوم ہوتا ہے کہ طواف کی دو رکعتوں کے بعد مذکورہ بالا آیت پڑھنا مسنون ہے اگرچہ کہا جا سکتا ہے کہ آپ کا یہ آیت پڑھنا بطور استدلال تھا کہ اس سے مراد طواف کی دو رکعتیں ہیں۔ یہی صحیح ہے۔ اسی لیے علماء نے دو رکعتوں کے بعد اس آیت کے پڑھنے کو مسنون نہیں لکھا، نیز بعض روایات میں منقول ہے کہ آپ نے یہ آیت دو رکعتوں سے پہلے پڑھی تھی۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، الحج، حدیث: ۱۲۱۸، وسنن النسائي، مناسك الحج، حدیث: ۲۹۶۵، ۲۹۶۶) یاد رہے صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگائے جاتے ہیں مگر صفا سے مروہ تک آنا ایک چکر شمار ہوتا ہے اور مروہ سے صفا پر آنا دوسرا چکر۔ اس طرح مروہ پر ساتواں چکر پورا ہوگا۔