قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ ثَوَابِ السَّرِيَّةِ الَّتِي تُخْفِقُ)

حکم : صحیح (الألباني)

3126. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَحْكِيهِ عَنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ أَيُّمَا عَبْدٍ مِنْ عِبَادِي خَرَجَ مُجَاهِدًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِي ضَمِنْتُ لَهُ أَنْ أَرْجِعَهُ إِنْ أَرْجَعْتُهُ بِمَا أَصَابَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ وَإِنْ قَبَضْتُهُ غَفَرْتُ لَهُ وَرَحِمْتُهُ

سنن نسائی: کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: اگر کوئی لشکر غنیمت حاصل نہ بھی کرسکے تو اسے ثواب ضرور ملے گا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

3126.

حضرت ابن عمرؓسے روایت ہے، نبیﷺ نے اپنے رب جلیل سے بیان فرمایا: ”میرا جو بندہ بھی میری رضا مندی کے حصول کے لیے جہاد فی سبیل اللہ میں نکلا، میں اسے ضمانت دیتا ہوں کہ اسے اجر یا غنیمت کے ساتھ گھر واپس کروں گا۔ اور اگر میں نے اس کی جان قبض کرلی تو اس کے سب گناہ معاف کردوں گا اور ا س پر خصوصی رحمت فرماؤں گا۔“