قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى وَعَلَيْهِ دَيْنٌ)

حکم : صحیح 

3158. أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ ضَرَبْتُ بِسَيْفِي فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ حَتَّى أُقْتَلَ أَيُكَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا أَدْبَرَ دَعَاهُ فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ يَقُولُ إِلَّا أَنْ يَكُونَ عَلَيْكَ دَيْنٌ

مترجم:

3158. حضرت ابوقتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبیﷺ کے پاس آیا۔ آپ منبر پر (خطبہ ارشاد فرمارہے) تھے۔ وہ کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ فرمائیے اگر میں اپنی تلوار کے ساتھ اللہ کے راستے میں ثابت قدمی کے ساتھ لڑائی لڑوں جب کہ میری نیت بھی ثواب حاصل کرنے کی ہو‘ منہ دشمن کی ھرف ہو نہ کہ پیٹھ‘ حتیٰ کہ میں مارا جاؤں‘ تو کیا اللہ تعالیٰ میری غلطیاں معاف فرمادے گا؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ جب وہ جانے کے لیے مڑا تو آپ نے اسے بلایا اور فرمایا: ’’یہ جبریل ؑ فرمارہے ہیں کہ غلطیاں تو معاف ہوجائیں گی لیکن تیرے ذمے واجب الادا حقوق ہوئے تو وہ معاف نہیں ہوں گے۔