قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْحَثِّ عَلَى النِّكَاحِ)

حکم : صحیح الإسناد 

3206. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ كُنْتُ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ عِنْدَ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ عُثْمَانُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فِتْيَةٍ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ فَلَمْ أَفْهَمْ فِتْيَةً كَمَا أَرَدْتُ فَقَالَ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ ذَا طَوْلٍ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَا فَالصَّوْمُ لَهُ وِجَاءٌ

مترجم:

3206.

حضرت علقمہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابن مسعود ؓ کے ساتھ تھا اور وہ حضرت عثمان ؓ کے پاس تھے۔ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا: رسول اللہﷺ کچھ جوانوں کے پاس تشریف لائے … امام نسائی نے کہا: جس طرح میں چاہتا ہوں اس طرح میں (اپنے استاد سے) لفظ فِتْيَةً (جوانوں) نہیں سمجھ سکا… اور فرمایا: ”تم میں سے جو شخص وسعت رکھتا ہو، وہ ضرور نکاح کرے کیونکہ نکاح نظر کو نیچا اور شرم گاہ کو محفوظ کردیتا ہے۔ اور جس شخص کے پاس نکاح کی وسعت نہ ہو (وہ روزے رکھا کرے کیونکہ) روزہ رکھنا اس کی شہوت کو کچل دے گا۔“