قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ قَوْلِ الْإِمَامِ اللَّهُمَّ بَيِّنْ)

حکم : صحیح 

3470. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ ذُكِرَ التَّلَاعُنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَاصِمُ بْنُ عَدِيٍّ فِي ذَلِكَ قَوْلًا ثُمَّ انْصَرَفَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ يَشْكُو إِلَيْهِ أَنَّهُ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا قَالَ عَاصِمٌ مَا ابْتُلِيتُ بِهَذَا إِلَّا بِقَوْلِي فَذَهَبَ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي وَجَدَ عَلَيْهِ امْرَأَتَهُ وَكَانَ ذَلِكَ الرَّجُلُ مُصْفَرًّا قَلِيلَ اللَّحْمِ سَبِطَ الشَّعْرِ وَكَانَ الَّذِي ادَّعَى عَلَيْهِ أَنَّهُ وَجَدَهُ عِنْدَ أَهْلِهِ آدَمَ خَدْلًا كَثِيرَ اللَّحْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَيِّنْ فَوَضَعَتْ شَبِيهًا بِالرَّجُلِ الَّذِي ذَكَرَ زَوْجُهَا أَنَّهُ وَجَدَهُ عِنْدَهَا فَلَاعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا فَقَالَ رَجُلٌ لِابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْمَجْلِسِ أَهِيَ الَّتِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ رَجَمْتُ أَحَدًا بِغَيْرِ بَيِّنَةٍ رَجَمْتُ هَذِهِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَا تِلْكَ امْرَأَةٌ كَانَتْ تُظْهِرُ فِي الْإِسْلَامِ الشَّرَّ

مترجم:

3470.

حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس لعان کا تذکرہ ہوا تو حضرت عاصم بن عدی ؓ نے اس بارے میں کوئی بات کہی۔ جب وہ (گھر) واپس گئے تو ان کی قوم کا ایک آدمی ان کے پاس آکر شکایت کرنے لگا کہ میں نے اپنی بیوی کے ساتھ ایک آدمی پایا ہے۔ حضرت عاصم کہنے لگے: میں اس مصیبت میں اپنے اس قول کی وجہ سے مبتلا ہوا ہوں۔ وہ اس شخص کو لے کر رسول اللہﷺ کے پاس گئے اور آپ کو اس شخص کے بارے میں بتایا جس کے ساتھ اس نے اپنی بیوی کو دیکھا تھا۔ وہ شخص (شکایت کنندہ) زرد رنگ کا‘ تھوڑے گوشت والا‘ سفید بالوں والا تھا۔ اور جس شخص کے بارے میں اس کا دعویٰ تھا کہ اسے اس نے اپنی بیوی کے ساتھ پایا ہے‘ وہ شخص گندمی رنگ کا‘ موٹی پنڈلیوں والا اور زیادہ گوشت والا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے اللہ! صورت حال واضح فرما دینا۔“ چنانچہ اس عورت نے اس شخص کے مشابہ بچہ جنا جس کے بارے میں اس کے خاوند نے کہا تھا کہ میں نے اسے اپنی بیوی کے ساتھ (حالت زنا میں) دیکھا ہے۔ خیر! رسول اللہ ﷺ نے ان کے درمیان لعان کروا دیا ہے۔ مجلس میں موجود ایک شخص نے حضرت ابن عباس سے کہا: کیا یہ وہی عورت تھی جس کے متعلق رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا: ”اگر میں کسی کو گواہوں کے بغیر رجم کرتا تو اس عورت کو کرتا۔“ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: نہیں‘ وہ ایک دوسری عورت تھی جو مسلمان ہونے کے باوجود بدکاری میں مشہور تھی (مگر گواہ نہیں ملتے تھے)۔