قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ قَوْلِ الْإِمَامِ اللَّهُمَّ بَيِّنْ)

حکم : صحیح 

3471. أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ ذُكِرَ التَّلَاعُنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَاصِمُ بْنُ عَدِيٍّ فِي ذَلِكَ قَوْلًا ثُمَّ انْصَرَفَ فَلَقِيَهُ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ فَذَكَرَ أَنَّهُ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا فَذَهَبَ بِهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي وَجَدَ عَلَيْهِ امْرَأَتَهُ وَكَانَ ذَلِكَ الرَّجُلُ مُصْفَرًّا قَلِيلَ اللَّحْمِ سَبِطَ الشَّعْرِ وَكَانَ الَّذِي ادَّعَى عَلَيْهِ أَنَّهُ وَجَدَ عِنْدَ أَهْلِهِ آدَمَ خَدْلًا كَثِيرَ اللَّحْمِ جَعْدًا قَطَطًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَيِّنْ فَوَضَعَتْ شَبِيهًا بِالَّذِي ذَكَرَ زَوْجُهَا أَنَّهُ وَجَدَهُ عِنْدَهَا فَلَاعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا فَقَالَ رَجُلٌ لِابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْمَجْلِسِ أَهِيَ الَّتِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ رَجَمْتُ أَحَدًا بِغَيْرِ بَيِّنَةٍ رَجَمْتُ هَذِهِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَا تِلْكَ امْرَأَةٌ كَانَتْ تُظْهِرُ الشَّرَّ فِي الْإِسْلَامِ

مترجم:

3471.

حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کے پاس لعان کا ذکر ہوا تو حضرت عاصم بن عدی ؓ نے کوئی بات کہی‘ پھر (گھر) واپس گئے تو ان کی قوم کا ایک آدمی انہیں ملا۔ اس نے کہا کہ اس نے اپنی بیوی کے ساتھ ایک آدمی کو (حالت زنا میں) دیکھا ہے۔ حضرت عاصم اسے لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس گئے تو اس شخص نے رسول اللہ ﷺ سے اس آدمی کا ذکر کیا جسے اس نے اپنی بیوی کے ساتھ (حالت زنا میں) دیکھا تھا۔ (شکایت کنندہ) شخص زرد رنگ کا‘ تھوڑے گوشت والا اور سیدھے بالوں والا تھا۔ اور جس شخص کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے اپنی بیوی کے ساتھ دیکھا ہے‘ وہ گندمی رنگ کا‘ موٹی پنڈلیوں والا‘ زیادہ گوشت والا اور سخت گھنگرالے بالوں والا تھا۔ چنانچہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اے اللہ! صورت حال واضح فرما۔“ پھر اس عورت نے اس آدمی کے مشابہ بچہ جنا جس کے بارے میں اس کے خاوند نے کہا تھا کہ میں نے اسے اپنی بیوی کے ساتھ (قابل اعتراض حالت میں) پایا ہے۔ (اس سے پہلے) رسول اللہﷺ ان میں لعان کرواچکے تھے۔ مجلس میں موجود ایک شخص نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا: کیا یہی وہ عورت تھی جس کے بارے میں رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا کہ اگر میں کسی کو بغیر گواہوں کے رجم کرتا تو اسے کرتا؟ حضرت ابن عباس نے فرمایا: نہیں‘ وہ ایک اور عورت تھی جو مسلمان ہونے کے باوجود بدکاری میں معروف تھی (مگر گواہ نہیں ملتے تھے)۔