تشریح:
(1) ”لعاب گر رہاتھا“ گویا یہ اونٹنی کی گردن کے نیچھے کھڑے تھے۔ ممکن ہے ادباً مہارپکڑ رکھی ہو۔
(2) ”ہرشخص کو“ یعنی جسے وراثت کا اہل سمجھا۔ اکثر ورثاء کا ذکر قرآن مجید میں ہے۔ بعض ورثاء کے حصوں کا ذکر احادیث میں ہے‘ مثلاً: دادی‘ نانی کاحصہ۔ ان سب حصوں کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف ہی ہے کیونکہ حدیث بھی تو وحی ہے۔