تشریح:
(1) اس روایت سے باقی روایات جن میں مطلق نذر کا ذکر ہے کا ابہام دور ہو جاتا ہے وہ نذر غلام آزاد کرنا تھی۔ بعض نے کہا ہے کہ ممکن ہے نذر کچھ اورہو لیکن چونکہ نذر قسم کے برابر ہوتی ہے اور قسم کا کفارہ غلام آزاد کرنا ہے اس لئے نذر کی جگہ غلام آزاد کیا گیا ہو۔ لیکن پہلی بات راجح معلوم ہوتی ہے۔
(2) پچھلی روایات میں صرف وصیت کا ذکر تھا۔ اس رویت میں نذر کا ذکر ہے۔ ممکن ہے دونوں باتیں ہوں۔ نذر بھی پوری نہ کر سکی ہو اور وصت بھی نہ کر سکی ہو۔ حضرت سعدؓ نے دونوں کام کر دیے۔ رضي اللہ عنه وأرضاہ."