تشریح:
نافرمانی ہر حال میں بہت بری ہے اور نذر مان کر نافرمانی کرنا مزید قبیح ہے۔ نذر ماننے سے کوئی برائی نیکی نہیں بن سکتی‘ لہٰذا نذر کے بہانے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنا جائز نہ ہوگا بلکہ مزید گناہ ہوگا‘ ا س لیے نافرمانی کی نذر پوری نہ کی جائے بلکہ اس کا کفارہ دے دیا جائے۔ (مزید تفصیل کے لیے دیکھیے‘ حدیث: ۳۸۲۳)
الحکم التفصیلی:
قلت : وعبد الله بن محيريز ثقة عابد من رجال الشيخين فالزيادة صحيحة وسيأتي لها طريق أخرى عن عائشة برقم ( 2580 ) .