قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَعْظِيمِ الدَّمِ)

حکم : صحیح 

3997.  أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُسْتَمِرِّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَجِيءُ الرَّجُلُ آخِذًا بِيَدِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ: يَا رَبِّ، هَذَا قَتَلَنِي، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: لِمَ قَتَلْتَهُ؟ فَيَقُولُ: قَتَلْتُهُ لِتَكُونَ الْعِزَّةُ لَكَ، فَيَقُولُ: فَإِنَّهَا لِي. وَيَجِيءُ الرَّجُلُ آخِذًا بِيَدِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ: إِنَّ هَذَا قَتَلَنِي، فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ: لِمَ قَتَلْتَهُ؟ فَيَقُولُ: لِتَكُونَ الْعِزَّةُ لِفُلَانٍ، فَيَقُولُ: إِنَّهَا لَيْسَتْ لِفُلَانٍ فَيَبُوءُ بِإِثْمِهِ

مترجم:

3997.

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”(قیامت کے دن) ایک آدمی دوسرے آدمی کا ہاتھ پکڑے ہوئے آئے گا اور دہائی دے گا: اے میرے رب! اس نے مجھے قتل کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ قاتل سے فرمائے گا: تو نے اس کو کیوں قتل کیا تھا؟ وہ کہے گا: یا اللہ! میں نے اس لیے قتل کیا تاکہ تیرے دین کو غلبہ حاصل ہو۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: یہ تو میرا حق ہے۔ ایک اور آدمی ایک دوسرے آدمی کا ہاتھ پکڑے ہوئے آئے گا اور کہے گا: مولا! اس نے مجھے قتل کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو نے اسے کیوں قتل کیا تھا؟ وہ کہے گا: اس لیے کہ فلاں کی عزت اور غلبہ قائم رہے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: عزت تو اسے نہیں مل سکتی، پھر وہ قاتل اپنے گناہ سمیت لوٹے گا۔ (اپنے کیے کی سزا پائے گا)۔“