تشریح:
”دین کی خاطر“ یعنی کسی نے اسے دھمکی دی کہ اپنا دین (اسلام) چھوڑ دے ورنہ تجھے قتل کر دوں گا۔ اس نے دین نہ چھوڑا، قتل ہونا قبول کر لیا، تو وہ شہید ہے۔ اس کی شہادت میں کیا شک ہے جبکہ اسے شرعاً اجازت تھی کہ وہ ایسی حالت میں کلمۂ کفر کہہ سکتا ہے بشرطیکہ دلی طور پر ایمان اسلام پر پکا رہے لیکن اس نے رخصت کی بجائے عزیمت پر عمل کیا۔ رضي اللہ عنه و أرضاہ۔