تشریح:
(1) ”شام کے وقت گھر پہنچ جانا“ یعنی رات کو گھر نہ جانا کیونکہ لمبے سفر کے بعد رات کے وقت گھر واپسی منع ہے کیونکہ غالب گمان یہ ہے کہ بیوی سادہ حالت میں ہو گی، صفائی وغیرہ نہ کی ہو گی، غسل بھی نہ کیا ہو گا۔ دیر کے بعد واپسی ہو تو جماع کی خواہش قدرتی بات ہے اور یہ حالت جماع کے لیے مناسب نہیں، لہٰذا شام سے پہلے گھر جائے تا کہ رات بیوی کو غسل، صفائی اور زینت کا موقع مل جائے۔ مرد زیادہ خوش ہو گا۔
(2) اس حدیث کے تفصیلی فوائد سابقہ حدیث: ۴۶۴۱ کے تحت ذکر ہو چکے ہیں، وہاں ملا حظہ فرمائیں۔