تشریح:
(1) ”قیراط“ دینار کا بیسواں حصہ یا جدیدد اعشاری نظام کے مطابق ۱۔۲۵۵ ملی گرام کا ہوتا ہے۔
(2) ”جدا نہیں ہو گا“ رسول اللہ ﷺ کا تبرک تھا۔
(3) ”حرہ والے دن“ یہ یزید کے دور کی بات ہے۔ مدینے والوں نے حضرت حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شہادت کے بعد یزید کی بیعت توڑ دی تھی۔ یزید نے سزا دینے کے لیے شام سے لشکر بھیجا۔ اہل مدینہ سے حرہ کے پتھریلے میدان میں لڑائی ہوئی۔ مدینے والوں کو شکست ہوئی۔ شامی لشکر نے خوب خون ریزی کی۔ اور مدینہ منورہ میں لوٹ مار کی۔ صحابہ تک کی توہین کی۔ اسی غدر میں حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بھی ان وحشیوں نے وہ ”تبرک“ لوٹ لیا۔