قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى عِكْرِمَةَ فِي ذَلِكَ)

حکم : صحیح 

4732. أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَلِيٌّ وَهُوَ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَانَ قُرَيْظَةُ وَالنَّضِيرُ وَكَانَ النَّضِيرُ أَشْرَفَ مِنْ قُرَيْظَةَ وَكَانَ إِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْظَةَ رَجُلًا مِنَ النَّضِيرِ قُتِلَ بِهِ، وَإِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنَ النَّضِيرِ رَجُلًا مِنْ قُرَيْظَةَ أَدَّى مِائَةَ وَسْقٍ مِنْ تَمْرٍ، فَلَمَّا بُعِثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتَلَ رَجُلٌ مِنَ النَّضِيرِ رَجُلًا مِنْ قُرَيْظَةَ فَقَالُوا: ادْفَعُوهُ إِلَيْنَا نَقْتُلْهُ. فَقَالُوا: بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَوْهُ فَنَزَلَتْ: {وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ} [المائدة: 42] وَالْقِسْطُ: النَّفْسُ بِالنَّفْسِ، ثُمَّ نَزَلَتْ: {أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ} [المائدة: 50]

مترجم:

4732.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: بنو قریظہ اور بنو نضیر (دو یہودی قبیلے تھے)۔ بنو نظیر، بنو قریظہ سے افضل شمار ہوتے تھے۔ اگر بنو قریظہ میں سے کوئی آدمی بنو نضیر کے کسی آدمی کو قتل کر دیتا تو اسے قصاصاً قتل کر دیا جاتا تھا لیکن جب بنو نضیر کا کوئی شخص بنو قریظہ کے کسی آدمی کو قتل کرتا تو وہ سو وسق کھجور دے دیتا تھا۔ جب نبی اکرم ﷺ مبعوث ہوئے (مدینہ منورہ تشریف لائے) تو بنو نضیر کے ایک آدمی نے بنو قریظہ کے ایک آدمی کو قتل کر دیا۔ بنو قریظہ نے مطالبہ کیا کہ قاتل ہمارے سپرد کرو تاکہ ہم اسے قتل کر دیں۔ (ان کے انکار پر) بنو قریظہ نے کہا: ہمارے اور تمھارے درمیان نبی کریم ﷺ فیصلہ فرمائیں گے۔ وہ آپ کے پاس آئے تو یہ آیت اتری: ﴿وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ﴾ ”اگر آپ فیصلہ فرمائیں تو ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ فرمائیں۔“ اور انصاف یہی ہے کہ جان کے بدلے جان (مقتول کے بدلے قتل کیا جائے)۔ پھر یہ آیت اتری: ﴿أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ﴾ ”کیا یہ اب بھی جاہلیت کے فیصلے چاہتے ہیں؟“