تشریح:
مذکورہ بالا تینوں روایات ضعیف ہیں۔ محقق کا انھیں حسن کہنا محل نظر ہے کیونکہ راجح بات یہ ہے کہ حسن بصری رحمہ اللہ نے حضرت سمرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے سوائے عقیقہ والی روایت کے کوئی روایت نہیں سنی۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد: ۳۳/ ۲۹۶، ۲۹۷) تاہم مسئلہ اسی طرح ہے جس طرح مؤلف رحمہ اللہ نے باب قائم کیا ہے کہ آقا اگر اپنے غلام کو قتل کر دے تو اسے قتل کیا جائے گا جیسا کہ حدیث: ۴۷۳۸ کے فوائد میں تفصیل گزر چکی ہے۔