قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ الرَّجُلِ يَدْفَعُ عَنْ نَفْسِهِ)

حکم : صحیح 

4764. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَدِّي، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ يَعْلَى ابْنِ مُنْيَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ قَاتَلَ رَجُلًا، فَعَضَّ يَدَهُ، فَانْتَزَعَهَا فَأَلْقَى ثَنِيَّتَهُ، فَاخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَعَضُّ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ كَمَا يَعَضُّ الْبَكْرُ؟» فَأَطَلَّهَا أَيْ أَبْطَلَهَا

مترجم:

4764.

حضرت یعلی ابن منیہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ بنو تمیم کے ایک آدمی نے ایک دوسرے شخص سے لڑائی کی اور اس کے ہاتھ پر دانت گاڑ دیے۔ اس نے اپنا ہاتھ کھینچا تو ساتھ ہی اس کا دانت بھی باہر آگیا۔ وہ یہ جھگڑا رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئے تو آپ نے فرمایا: ”تم اپنے بھائی کو اس طرح کاٹتے ہو جس طرح اونٹ کاٹتا ہے؟“ پھر آپ نے اسے باطل قرار دیا، یعنی اس کے دانت کا کوئی معاوضہ نہ دلوایا۔