تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کی طرح یہی بات امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے بھی اپنی سنن میں مذکورہ (پانچ سو بکریوں والی روایت بیان کرنے کے بعد فرمائی ہے۔ دیکھیے: (سنن أبي داود، الدیات، باب دیة الجنین، حدیث: ۴۵۷۸) احادیث صحیحہ کے معارض ہونے کے علاوہ مذکورہ حدیث ہے بھی مرسل جیسا کہ پہلے بھی بیان ہو چکا ہے، اس لیے یہ قابل حجت نہیں۔ اصل مسئلہ وہی ہے جس کی وضاحت حدیث: ۴۸۱۷ کے فوائد ومسائل کے تحت ہو چکی ہے۔ واللہ أعلم