تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اشعث بن سوار کی حضرت جابر سے بیان کردہ موقوف روایت ضعیف ہے۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اشعث بن سوار خود ضعیف راوی ہے۔ محدثین عظام اس کی روایت کو قابل حجت نہیں سمجھتے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اشعث نے اس روایت کو، ثقات کی مخالفت کرتے ہوئے موقوف بیان کیا ہے جبکہ دیگر ثقہ راوی اسے مرفوع بیان کرتے ہیں، لہذا مخالفت ثقات کی وجہ سے یہ روایت منکر (ضعیف) ٹھہری۔ واللہ أعلم۔ یہ مسئلہ سند کی حد تک ہے، تاہم اس سند کے ضعیف ہونےکے باوجود مسئلہ بعینہ اسی طرح ہے جس طرح دیگر صحیح احادیث میں بیان ہوا کہ خائن، لٹیرے اورجھپٹا مار کر چیز چھیننے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔