قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ (بَابُ قَطْعِ الرِّجْلِ مِنْ السَّارِقِ بَعْدَ الْيَدِ)

حکم : منکر 

4977. أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ سَلْمٍ الْمَصَاحِفِيُّ الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ أَنْبَأَنَا يُوسُفُ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ حَاطِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلِصٍّ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوا يَدَهُ قَالَ ثُمَّ سَرَقَ فَقُطِعَتْ رِجْلُهُ ثُمَّ سَرَقَ عَلَى عَهْدِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَتَّى قُطِعَتْ قَوَائِمُهُ كُلُّهَا ثُمَّ سَرَقَ أَيْضًا الْخَامِسَةَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَ بِهَذَا حِينَ قَالَ اقْتُلُوهُ ثُمَّ دَفَعَهُ إِلَى فِتْيَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ لِيَقْتُلُوهُ مِنْهُمْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ وَكَانَ يُحِبُّ الْإِمَارَةَ فَقَالَ أَمِّرُونِي عَلَيْكُمْ فَأَمَّرُوهُ عَلَيْهِمْ فَكَانَ إِذَا ضَرَبَ ضَرَبُوهُ حَتَّى قَتَلُوهُ

مترجم:

4977.

حضرت حارث بن حاطب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک چور لایا گیا۔ آپ نے فرمایا: ”اسے قتل کردو۔“ لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ اس نے تو چوری کی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اسے قتل کردو۔“ لوگوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! اس نے تو صرف چوری کی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس کا ہاتھی کاٹ دو۔“ اس نے پھر چوری کر لی۔ پھر اس کا پاؤں کاٹ دیا گیا۔ پھر اس نے حضرت ابو بکر ؓ کے دور میں چوری کر لی حتیٰ کہ ایک ایک کر کے اس کے چاروں ہاتھ پاؤں کاٹ دیے گئے۔ پھر اس نے پانچویں دفعہ چوری کرلی۔ حضرت ابو بکر ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کواس (کی حثییت کا خوف علم تھا۔ تبھی تو آپ نے (پہلی دفعہ ہی فرمایا تھا: ”اسے قتل کردو۔“ پھر حضرت ابوبکر ؓ  نے اسے چند قریشی نوجوانوں کے سپرد کردیا اسے قتل کردیں۔ ان نوجوانوں میں حضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ بھی شامل تھے۔ وہ حکومت کے بڑے شائق تھے۔ وہ کہنے لگے: تم مجھےاپنا (وقتی) امیر بنا لو۔ انھوں نے ان کوامیر بنا لیا۔ جب وہ اسے مارتے تھے، تب دوسرے مارتے تھے حتیٰ کہ اس طرح انھوں نے اس چور کوقتل کر دیا۔