قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ (بَابُ قَطْعِ الْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ مِنْ السَّارِقِ)

حکم : لم أجده في الصحيح و لا في الضعيف 

4978. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَدِّي قَالَ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جِيءَ بِسَارِقٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَقُطِعَ ثُمَّ جِيءَ بِهِ الثَّانِيَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَقُطِعَ فَأُتِيَ بِهِ الثَّالِثَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ فَقَالَ اقْطَعُوهُ ثُمَّ أُتِيَ بِهِ الرَّابِعَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَأُتِيَ بِهِ الْخَامِسَةَ قَالَ اقْتُلُوهُ قَالَ جَابِرٌ فَانْطَلَقْنَا بِهِ إِلَى مِرْبَد النَّعَمِ وَحَمَلْنَاهُ فَاسْتَلْقَى عَلَى ظَهْرِهِ ثُمَّ كَشَّرَ بِيَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ فَانْصَدَعَتْ الْإِبِلُ ثُمَّ حَمَلُوا عَلَيْهِ الثَّانِيَةَ فَفَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ حَمَلُوا عَلَيْهِ الثَّالِثَةَ فَرَمَيْنَاهُ بِالْحِجَارَةِ فَقَتَلْنَاهُ ثُمَّ أَلْقَيْنَاهُ فِي بِئْرٍ ثُمَّ رَمَيْنَا عَلَيْهِ بِالْحِجَارَةِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَهَذَا حَدِيثٌ مُنْكَرٌ وَمُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ فِي الْحَدِيثِ

مترجم:

4978.

"حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انھوں نےفرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک چور لایا گیا۔ آپ نے فرمایا: ”اسے قتل کردو۔“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس نے صرف چوری کی ہے۔ آپ نےفرمایا، ”(اس کا دایا ں ہاتھ ) کاٹ دو۔“ اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ پھر اسے دوبارہ (چوری کرنے پر)لایا گیا۔ آپ نے فرمایا: ”اسےقتل کردو۔“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس نے صرف چوری کی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اس کا بایاں پاؤں کاٹ دو۔“ اسکا پاؤں کاٹ دیا گیا۔ تیسری مرتبہ پھر اسے لایا گیا۔ آپ نے فرمایا: ”اسے قتل کردو۔“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس نے تو صرف چوری کی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اس کو قتل کر دو۔“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس نے صرف چوری کی ہے۔ آپ نے فرمایا: اس کا (دایاں پاؤں ) کاٹ دو۔ پانچویں بار پھر اسے لایا گیا تو آپ نے فرمایا: ”اسے قتل کردو۔“ حضرت جابر ؓ نے فرمایا: ہم اسے اٹھا کر اونٹوں کے ایک باڑے میں لےگئے تووہ چت لیٹ گیا۔ پھر اچانک اپنے (کٹے ہوئے) ہاتھوں اور پاؤں پربھاگ اٹھا۔ اونٹ۔ (ڈرکر) بدکنے لگے۔ لوگوں نے بھاگ کر دوبارہ اس کو پکڑ لیا۔ اس نے پھی اسی طرح کیا۔ پھر تیسری دفعہ اس کو پکڑا تو ہم نے اس کو پتھر مار مار کر قتل کر دیا۔ پھر ہم نے اسے ایک کنویں میں ڈال دیا اور اوپر سے پتھر پھینک دیے۔ ابو عبد الرحمٰن (امام نسائی رحمہ اللہ) فرماتے ہیں کہ یہ حدیث منکر ہے۔ اور مصعب بن ثابت حدیث میں قوی (اور مضبوط)  نہیں۔“