تشریح:
شارح سنن النسائی محمد بن علی الایتوبی کہتے ہیں کہ ”المجتبیٰ“ والے نسخے میں ”عمارہ“ ہے لیکن درست ”قتادہ“ ہے جیسا کہ سنن نسائی ”الکبریٰ“ ۵؍۴۳۹ اور تحفۃ الاشراف ۸؍۴۳۶ میں ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے عمارہ (در حقیقت قتادہ) کی روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ”قتادہ“ یحیی کی نسبت احفظ ہے، اس لیے اس کی بیان کردہ روایت راجح ہے کیونکہ اس طرح وہ محفوظ صحیح روایت بنتی ہے۔ خلاصۂ کلام یہ ہے کہ قتادۃ عن ابی شیخ عن معاویۃ رضی اللہ عنہ والی بلا واسطہ روایت ہی صحیح ہے جبکہ دیگر رواۃ نے ابوشیخ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے درمیان حمان یا ابوحمان یا ابن حمان کا واسطہ بیان کیا ہے۔ واللہ أعلم