تشریح:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ نے جوعنوان قائم کیا اس کا مقصد یہ مسئلہ بیان کرنا ہے کہ مرد کے لیے زلفیں چھوڑنا اور لمبے بال رکھنا جائز ہے، خواہ وہ کندھوں تک چلی جائیں، تاہم کندھوں سے نیچے بال لٹکانا مردوں کے لیے درست نہیں کیونکہ یہ عورتوں کے ساتھ مشابہت ہے، نیز کندھوں سے نیچے بال لٹکانا رسو ل اللہ سے ثابت نہیں، حالانکہ آپ کے بال مبارک اکثر اوقات لمبے ہوتے تھے یعنی کانوں کی نزم کی نرم لو تک، کبھی کندھوں تک اور کبھی اس کے درمیان تک ہوا کرتے تھے۔
(2) پیارے رسول اکرم ﷺ کے مبارک بالوں کےبارے میں تفصیل حدیث :۵۰۵۶، ۵۰۶۵ میں ملاحظہ فرمائیے۔
(3) ”سرخ جوڑے میں“ عربی جوڑے کے لیے حلہ کا لفظ پولاجاتا ہے۔ یہ دو چادریں ہوتی تھیں۔ ایک تہبند کے طور پر باندھی جاتی تھی اور دوسری اوپر اوڑھ لی جاتی تھی۔ فداہ أبي ونفسي وروحي ﷺ.