تشریح:
(1) حدیث کی باب سے مطابقت واضح ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے برف کو پانی کے برابر ذکر فرمایا ہے، لہٰذا اس سے وضو ہوسکتا ہے۔
(2) اس دعا میں پانی، برف اور اولوں کے ذکر سے مقصود یہ ہے کہ میرے گناہوں کو ہر ممکن طریقے سے مجھ سے دور فرما دے۔ ان سے اللہ تعالیٰ کی رحمت کی مختلف صورتوں کی طرف بھی اشارہ ہوسکتا ہے۔