قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ فَضْلُ الصَّلَاةِ لِمَوَاقِيتِهَا)

حکم : صحیح الإسناد 

612. أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ وَعَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ فِي مَسْجِدِ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاة فَجُعِلُوا يُنْتَظَرُونَهُ فَقَالَ إِنِّي كُنْتُ أُوتِرُ قَال وَسُئِلَ عَبْدُ اللَّهِ هَلْ بَعْدَ الْأَذَانِ وِتْرٌ قَالَ نَعَمْ وَبَعْدَ الْإِقَامَةِ وَحَدَّثَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَامَ عَنْ الصَّلَاةِ حَتَّى طَلَعَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى

مترجم:

612.

حضرت محمد بن منتشر بیان کرتے ہیں کہ وہ حضرت عمرو بن شرحبیل کی مسجد میں تھے کہ جماعت کے لیے اقامت کہی گئی۔ پھر لوگ ان کا انتظار کرنے لگے۔ (وہ آئے تو) انھوں نے فرمایا: میں وتر پڑھ رہا تھا۔ انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے پوچھا گیا: کیا اذانِ فجر کے بعد وتر پڑھ سکتے ہیں؟ انھوں نے فرمایا: ہاں، بلکہ اقامت کے بعد بھی، پھر انھوں نے نبی ﷺ کا واقعہ بیان فرمایا کہ ایک دن آپ نمازفجر سے سوئے رہے حتیٰ کہ سورج طلوع ہوگیا، پھر آپ نے نماز ادا فرمائی۔ یہ لفظ یحییٰ کے ہیں۔