قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْمُؤَذِّنَانِ لِلْمَسْجِدِ الْوَاحِدِ)

حکم : صحیح (الألباني)

638. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى تَسْمَعُوا تَأْذِينَ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ

سنن نسائی: کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: ایک مسجد کے لیے دو مؤذن بھی مقرر کیے جا سکتے ہیں)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

638.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تحقیق بلال رات کو اذان کہتے ہیں، لہٰذا کھاتے پیتے رہو حتیٰ کہ تم ابن ام مکتوم کی اذان سنو۔“