تشریح:
یہ دونوں سندیں ایک ہی حدیث کی ہیں، دونوں میں حضرت اعمش ہیں۔ اتفاق یہ ہے کہ امام نسائی رحمہ اللہ کو دونوں سندیں بیان کرنے والے استاد اسحاق بن ابراہیم ہی ہیں۔ سندوں کا اختلاف اسحاق اور اعمش کے بین بین ہے۔ دونوں سندیں صحیح ہیں۔ لیکن پہلی سند عالی ہے کہ اس میں مصنف اور اعمش کے درمیان دو واسطے ہیں جبکہ دوسری سند نازل کہ مصنف اور اعمش کے مابین تین واسطے ہیں۔ [فَذَكَرَ نَحْوَهُ] احتمال ہے کہ اس سے مراد امام نسائی کے شیخ اسحاق ہوں، انھوں نے یہ حدیث اپنی دوسری سند (نضر عن شعبة) کے ساتھ پہلی حدیث کے مفہوم کے قریب قریب بیان کی ہے اور ممکن ہے کہ اس سے مراد امام شعبہ ہوں کہ انھوں نے یہ حدیث عیسیٰ بن یونس کی حدیث کے ہم معنی ذکر کی ہے۔ واللہ أعلم۔