قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ الْجَمَاعَةِ لِلْفَائِتِ مِنْ الصَّلَاةِ)

حکم : صحیح 

846. أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ وَاسْمُهُ عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ لَوْ عَرَّسْتَ بِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنِّي أَخَافُ أَنْ تَنَامُوا عَنْ الصَّلَاةِ قَالَ بِلَالٌ أَنَا أَحْفَظُكُمْ فَاضْطَجَعُوا فَنَامُوا وَأَسْنَدَ بِلَالٌ ظَهْرَهُ إِلَى رَاحِلَتِهِ فَاسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَقَالَ يَا بِلَالُ أَيْنَ مَا قُلْتَ قَالَ مَا أُلْقِيَتْ عَلَيَّ نَوْمَةٌ مِثْلُهَا قَطُّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَبَضَ أَرْوَاحَكُمْ حِينَ شَاءَ فَرَدَّهَا حِينَ شَاءَ قُمْ يَا بِلَالُ فَآذِنْ النَّاسَ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ بِلَالٌ فَأَذَّنَ فَتَوَضَّئُوا يَعْنِي حِينَ ارْتَفَعَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى بِهِمْ

مترجم:

846.

حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے، ہم اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ (سفر میں) تھے، کسی شخص نے کہا: اگر آپ ہمیں آرام کا موقع عطا فرمائیں (تو کیا ہی اچھا ہو۔) آپ نے فرمایا: ”مجھے خطرہ ہے کہ تم نماز سے سوئے رہ جاؤ گے۔“ بلال ؓ نے کہا: میں تمھارا خیال رکھوں گا۔ وہ لیٹ کر سو گئے۔ حضرت بلال ؓ نے اپنی پشت کی ٹیک اپنی سواری سے لگالی۔ اللہ کے رسول ﷺ جاگے تو سورج کا کنارہ طلوع ہوچکا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”او بلال! کدھر گئی تیری بات؟“ انھوں نے کہا: آج جیسی نیند تو مجھے کبھی نہیں آئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے جب چاہا تمھاری روحوں کو قبض فرما لیا اور جب چاہا واپس کر دیا۔ اے بلال! اٹھو لوگوں کو نماز کی اطلاع دو۔“ بلال ؓ اٹھے اور اذان کہی، پھر سب نے وضو کیا جب کہ سورج اونچا آچکا تھا، پھر آپ اٹھے اور انھیں نماز پڑھائی۔