قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ التَّخَصُّرِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم : صحیح 

891. أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ زِيَادِ بْنِ صُبَيْحٍ قَالَ صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى خَصْرِي فَقَالَ لِي هَكَذَا ضَرْبَةً بِيَدِهِ فَلَمَّا صَلَّيْتُ قُلْتُ لِرَجُلٍ مَنْ هَذَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا رَابَكَ مِنِّي قَالَ إِنَّ هَذَا الصَّلْبُ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا عَنْهُ

مترجم:

891.

حضرت زیاد بن صبیح نے کہا: میں نے حضرت ابن عمر ؓ کے پہلو میں نماز پڑھی اور میں نے اپنا ہاتھ اپنی کوکھ پر رکھ لیا۔ انھوں نے اپنا ہاتھ مارا (اشارہ کیا) جب میں نماز سے فارغ ہوا تو میں نے ایک آدمی سے پوچھا: یہ کون ہیں؟ انھوں نے کہا: عبداللہ بن عمر ہیں۔ میں نے کہا: اے ابوعبدالرحمن! آپ کو مجھ سے کیا شکایت تھی؟ انھوں نے فرمایا: یہ حالت سولی پر لٹکائے ہوئے شخص کی ہے اور اللہ کے رسول ﷺ نے ہمیں اس سے منع فرمایا ہے۔