تشریح:
اس خاموشی سے مراد آہستہ منہ میں پڑھنا ہے۔ اس دوران میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعائے استفتاح پڑھتے تھے۔ اس کے بعد بلند آواز سے قراءت شروع فرماتے۔گویا تکبیر تحریمہ کے فوراً بعد ہی قراءت شروع کردینا خلاف سنت اور سکون و اطمینان کے منافی ہے بلکہ کچھ دیر تک حمد وثنا اور دعا کی جائے، پھر قراءت شروع کی جائے۔