Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Another kind)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1132.
حضرت عوف بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے ساتھ نماز کے لیے اٹھا۔ آپ نے سب سے پہلے مسواک فرمائی اور وضو کیا۔ پھر کھڑے ہوکر نماز شروع فرمائی۔ (سورۂ فاتحہ کے بعد) آپ نے سورۂ بقرہ شروع کی۔ آپ جب بھی کوئی رحمت والی آیت پڑھتے تو رکتے اور رحمت کا سوال فرماتے اور عذاب کی آیت پڑھتے تو رکتے اور عذاب سے پناہ مانگتے۔ پھر آپ نے رکوع فرمایا اور اپنے قیام کے برابر رکوع میں ٹھہرے۔ آپ رکوع میں یہ دعا پڑھتے: [سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ] ”پاک ہے عظیم قوت، بادشاہی، بزرگی والا اور عظمت کا مالک۔“ پھر آپ نے رکوع کے برابر سجدہ فرمایا اور اپنے سجدے میں بھی یہی پڑھتے رہے: ”پاک ہے عظیم الشان قوت، بے مثال بادشاہی بے انتہا بزرگی اور عظمت کا مالک۔“ پھر دوسری رکعت میں آپ نے آل عمران پڑھی۔ پھر ایک اور سورت، پھر ایک اور سورت اور اس (رکعت) میں بھی آپ نے (رکوع و سجود) ایسے ہی کیا۔
حضرت عوف بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے ساتھ نماز کے لیے اٹھا۔ آپ نے سب سے پہلے مسواک فرمائی اور وضو کیا۔ پھر کھڑے ہوکر نماز شروع فرمائی۔ (سورۂ فاتحہ کے بعد) آپ نے سورۂ بقرہ شروع کی۔ آپ جب بھی کوئی رحمت والی آیت پڑھتے تو رکتے اور رحمت کا سوال فرماتے اور عذاب کی آیت پڑھتے تو رکتے اور عذاب سے پناہ مانگتے۔ پھر آپ نے رکوع فرمایا اور اپنے قیام کے برابر رکوع میں ٹھہرے۔ آپ رکوع میں یہ دعا پڑھتے: [سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ] ”پاک ہے عظیم قوت، بادشاہی، بزرگی والا اور عظمت کا مالک۔“ پھر آپ نے رکوع کے برابر سجدہ فرمایا اور اپنے سجدے میں بھی یہی پڑھتے رہے: ”پاک ہے عظیم الشان قوت، بے مثال بادشاہی بے انتہا بزرگی اور عظمت کا مالک۔“ پھر دوسری رکعت میں آپ نے آل عمران پڑھی۔ پھر ایک اور سورت، پھر ایک اور سورت اور اس (رکعت) میں بھی آپ نے (رکوع و سجود) ایسے ہی کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عوف بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ اٹھا، پہلے آپ نے مسواک کی، پھر وضو کیا، پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھنے لگے، تو آپ نے سورۃ البقرہ شروع کی، آپ جب بھی کسی رحمت کی آیت سے گزرتے تو ٹھہرتے اور اللہ تعالیٰ سے اس پر رحمت کا سوال کرتے، اور جب بھی عذاب کی کسی آیت سے گزرتے تو ٹھہرتے، اور اس کے عذاب سے اس کی پناہ مانگتے، پھر آپ نے رکوع کیا، تو رکوع میں اپنے قیام کے بقدر ٹھہرے رہے، آپ اپنے رکوع میں کہہ رہے تھے: «سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ» پھر آپ نے اپنے رکوع کے بقدر سجدہ کیا، اور اپنے سجدے میں آپ کہہ رہے تھے: «سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ»، پھر آپ نے دوسری رکعت میں سورۃ آل عمران پڑھی، پھر ایک اور سورۃ پڑھی، پھر ایک اور سورۃ پڑھی، آپ نے اسی طرح کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: "I noticed that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was missing one night, and I thought he had gone to one of his other wives. I tried to feel for him, and I found him bowing or prostrating and saying: 'SubhanakAllahumma wa bihamdika la ilaha ila ant (Glory and praise be to You, O Allah, there is none worthy of worship but You.)'" She said: "May my father and mother be ransomed for you. I thought you were doing one thing and you were doing something else altogether".