موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابٌ كَيْفَ التَّشَهُّدُ)
حکم : صحیح
1279 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ وَهُوَ ابْنُ عِيَاضٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ هُوَ السَّلَامُ فَإِذَا قَعَدَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ثُمَّ لِيَتَخَيَّرْ بَعْدَ ذَلِكَ مِنْ الْكَلَامِ مَا شَاءَ
سنن نسائی:
کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل
باب: تشہد کیسے پڑھاجائے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1279. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ خود السلام ہے (لہٰذا السلام علی اللہ نہ کہو بلکہ) جب تم میں سے کوئی (قعدے میں) بیٹھے تو یوں کہے: [التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ ……… عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ] ”تمام آداب، سب دعائیں اور سارے پاکیزہ کلمات اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں۔ اے نبی! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمت و برکات نازل ہوں۔ ہم پر اور اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں پر سلام ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور حضرت محمد (ﷺ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔“ پھر اس کے بعد وہ اپنی پسند کے مطابق دعا کرے۔“