موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ (بَابٌ كَيْفَ الْوِتْرُ بِتِسْعٍ)
حکم : صحیح
1720 . أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنَّا نُعِدُّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِوَاكَهُ وَطَهُورَهُ فَيَبْعَثُهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَهُ مِنْ اللَّيْلِ فَيَسْتَاكُ وَيَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي تِسْعَ رَكَعَاتٍ لَا يَجْلِسُ فِيهِنَّ إِلَّا عِنْدَ الثَّامِنَةِ وَيَحْمَدُ اللَّهَ وَيُصَلِّي عَلَى نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَدْعُو بَيْنَهُنَّ وَلَا يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا ثُمَّ يُصَلِّي التَّاسِعَةَ وَيَقْعُدُ وَذَكَرَ كَلِمَةً نَحْوَهَا وَيَحْمَدُ اللَّهَ وَيُصَلِّي عَلَى نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَدْعُو ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا يُسْمِعُنَا ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ قَاعِدٌ
سنن نسائی:
کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل
باب: نووتر کیسے پڑ ھیں؟
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1720. حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے لیے آپ کی مسواک اور وضو کا پانی تیار رکھتے تھے، پھر جب اللہ تعالیٰ پسند فرماتا، رات میں آپ کو اٹھا دیتا۔ آپ (اٹھ کر) مسواک اور وضو فرماتے اور نو رکعات اس طرح پڑھتے کہ ان میں سے کسی کے آخر میں نہ بیٹھتے مگر آٹھویں رکعت پر بیٹھتے۔ اللہ کی حمد کرتے اور نبی ﷺ پر درود پڑھتے اور دعائیں کرتے مگر سلام نہ پھیرتے، پھر نویں (رکعت) پڑھ کر بیٹھتے اور اللہ کی حمد و ثنا فرماتے اور نبی ﷺ پر درود پڑھتے اور دعائیں کرتے پھر اتنی آواز سے سلام کہتے کہ ہمیں سنائی دیتا، پھر بیٹھ کر دو رکعتیں پڑھتے۔