قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ وُجُوبِ الصِّيَامِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2090 .   أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَائِرَ الرَّأْسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ شَيْئًا قَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصِّيَامِ قَالَ صِيَامُ شَهْرِ رَمَضَانَ إِلَّا أَنْ تَطَوَّعَ شَيْئًا قَالَ أَخْبِرْنِي بِمَا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الزَّكَاةِ فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَائِعِ الْإِسْلَامِ فَقَالَ وَالَّذِي أَكْرَمَكَ لَا أَتَطَوَّعُ شَيْئًا لَا أَنْقُصُ مِمَّا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ شَيْئًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ أَوْ دَخَلَ الْجَنَّةَ إِنْ صَدَقَ

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: روزے کی فرضیت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2090.   حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک بکھرے بالوں والا اعرابی رسول اللہﷺ کے پاس ایا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! مجھے بتائیے، اللہ تعالیٰ نے مجھ پر کتنی نمازیں فرض کی ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”پانچ نمازیں الا یہ کہ تو خوشی سے مزید پڑھے۔“ اس نے کہا: مجھے بتائیے، اللہ تعالیٰ نے مجھ پر روزے کتنے فرض کیے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”ماہ رمضان کے روزے، مگر یہ کہ تو خوشی سے زائد رکھے۔“ اس نے کہا: مجھے بتائیے، اللہ تعالیٰ نے مجھ پر کتنی زکاۃ فرض کی ہے؟ تو رسول اللہﷺ نے اسے اسلام (اور زکاۃ) کے (تفصیلی) احکام بتائے۔ وہ کہنے لگا: قسم اس ذات کی جس نے آپ کو عزت بخشی! میں اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ فرائض سے نہ زائد کچھ کروں گا اور نہ ان میں کمی کروں گا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اگر یہ اپنی بات پر پکا رہا تو کامیاب ہو جائے گا یا جنت میں داخل ہو جائے گا۔“