باب: رووزے کی نیت اور اس بارے میں حضرت عائشہؓ کی حدیث (کے بیان کرنے) میں طلحہ بن یحیٰ بن طلحہ کے شاگردوں کا اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: The intention to fast, and the differences reported from Talhah bin Yahya in the narration of 'Aishah about it)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2325.
حضرت عائشہ ام المومنینؓ فرماتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہﷺ میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے کہا: ہمارے پاس حیس کا تحفہ آیا ہے۔ میں نے آپ کا حصہ سنبھال کر رکھا ہوا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تحقیق میں نے روزے کی نیت کی ہوئی تھی۔“ پھر آپ نے روزہ ختم کر دیا۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده حسن صحيح، وهو على شرط مسلم. وقد أخرجه في
"صحيحه". وصححه ابن خزيمة والدارقطني والبيهقي) .
إسناده: حدثنا محمد بن كثير: ثنا سفيان. (ح) وثنا عثمان بن أبي شيبة:
ثنا وكيع- جميعاً- عن طلحة بن يحيى عن عائشة بنت طلحة عن عائشة رضي
الله عنها.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين؛ غير طلحة بن
يحيى، فهو على شرط مسلم وحده، وفيه كلام يسير، ينبئك عنه قول الحافظ فيه.
" صدوق يخطئ ".
ويتقوى حديثه هذا بأن له طريقاً أخرى عن عائشة، قد أخرجتها مع الطريق
الأولى في "الإرواء" (965) .
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2326
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2324
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2327
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
طلحہ کے بعض شاگرد ان کا استاد مجاہد بتاتے ہیں اور بعض عائشہ بنت طلحہ کو، معلوم ہوتا ہے کہ دونوں صحیح ہیں جیسا کہ روایت: 2330میں صراحت ہے۔ غرض طلحۃ عن مجاہد عن عائشۃؓاور طلحۃ عن عائشۃ بنت طلحۃ عن عائشۃؓاسی طرح عن عائشۃ بنت طلحۃ ومجاہد کلاھما عن عائشۃؓاور طلحۃ عن مجاہد وام کلثوم: ان رسول اللہﷺمرسلا، یہ سب طرق صحیح، ان میں اختلاف اور تضاد نہیں
حضرت عائشہ ام المومنینؓ فرماتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہﷺ میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے کہا: ہمارے پاس حیس کا تحفہ آیا ہے۔ میں نے آپ کا حصہ سنبھال کر رکھا ہوا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”تحقیق میں نے روزے کی نیت کی ہوئی تھی۔“ پھر آپ نے روزہ ختم کر دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے، ہم نے عرض کیا: ہمارے پاس حیس کا تحفہ بھیجا گیا، ہم نے اس میں آپ کا (بھی) حصہ لگایا ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں روزہ سے ہوں“، پھر آپ نے روزہ توڑ دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: “The Messenger of Allah (ﷺ) came to us one day and we said: ‘We have been given some Hais and we set aside some for you.’ He said: ‘I am fasting,’ but he broke his fast. (Sahih)