باب: رووزے کی نیت اور اس بارے میں حضرت عائشہؓ کی حدیث (کے بیان کرنے) میں طلحہ بن یحیٰ بن طلحہ کے شاگردوں کا اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: The intention to fast, and the differences reported from Talhah bin Yahya in the narration of 'Aishah about it)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2329.
حضرت مجاہد اور ام کلثوم سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ حضرت عائشہؓ کے ہاں تشریف لے گئے اور فرمایا: ”تمہارے پاس کچھ کھانا ہے؟“ باقی روایت سابقہ روایت کی طرح ہے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ سماک بن حرب نے اس روایت کو عن رجل عنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ کے طریق سے بیان کیا ہے۔ (یعنی آدمی کو مبہم رکھا ہے۔ اگلی حدیث سماک ہی کی ہے۔ ملاحظہ فرمائیے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2330
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2328
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2331
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
طلحہ کے بعض شاگرد ان کا استاد مجاہد بتاتے ہیں اور بعض عائشہ بنت طلحہ کو، معلوم ہوتا ہے کہ دونوں صحیح ہیں جیسا کہ روایت: 2330میں صراحت ہے۔ غرض طلحۃ عن مجاہد عن عائشۃؓاور طلحۃ عن عائشۃ بنت طلحۃ عن عائشۃؓاسی طرح عن عائشۃ بنت طلحۃ ومجاہد کلاھما عن عائشۃؓاور طلحۃ عن مجاہد وام کلثوم: ان رسول اللہﷺمرسلا، یہ سب طرق صحیح، ان میں اختلاف اور تضاد نہیں
حضرت مجاہد اور ام کلثوم سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ حضرت عائشہؓ کے ہاں تشریف لے گئے اور فرمایا: ”تمہارے پاس کچھ کھانا ہے؟“ باقی روایت سابقہ روایت کی طرح ہے۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ سماک بن حرب نے اس روایت کو عن رجل عنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ کے طریق سے بیان کیا ہے۔ (یعنی آدمی کو مبہم رکھا ہے۔ اگلی حدیث سماک ہی کی ہے۔ ملاحظہ فرمائیے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجاہد اور ام کلثوم سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ام المؤمنین عائشہ ؓ کے پاس تشریف لے گئے، اور ان سے پوچھا: ”کیا تمہارے پاس کچھ کھانا ہے؟“ آگے اسی طرح ہے جیسے اس سے پہلی روایت میں ہے۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: اور اسے سماک بن حرب نے بھی روایت کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں: مجھ سے ایک شخص نے روایت کی اور اس نے عائشہ بنت طلحہ سے روایت کی ہے (ان کی روایت آگے آ رہی ہے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Mujahid and Umm Kulthum that the Messenger of Allah (ﷺ) entered upon 'Aishah (RA) and said: “Do you have any food?” a similar report. (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: Simak bin Harb reported it, he said: “A man narrated to me, from 'Aishah bint Talhah.”