باب: ہر ماہ تین روزے کیسے رکھے؟ اس بارے میں حدیث بیان کرنے والوں کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Fasting
(Chapter: How to Fast Three Days of Each Month, And Mentioning The Differences Reported by The Narrators In The Narration Regarding that)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2420.
حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”ہر مہینے تین روزے رکھنا (ثواب کے لحاظ سے) زمانے بھر کے روزوں کے برابر ہے۔ اور ایام بیض (چمکتی راتوں والے دن) تیرہ، چودہ اور پندرہ ہیں۔“
تشریح:
ان تین راتوں میں چاند پورا ہوتا ہے اور ساری رات رہتا ہے، اس لیے ان کو چمکتی راتیں کہا۔ مقصد مہینے میں تین روزے رکھنا ہے۔ ان دنوں میں رکھے یا سوموار اور جمعرات کے لحاظ سے یا جیسے اتفاق ہو۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2421
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2419
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2422
تمہید کتاب
الصيام کے لغوی معنی ہیں اَلإمساك کہا جاتا ہے[فلان صام عن الكلام] فلاں شخص گفتگو سے رک گیا ہے شرعی طور پر اس کے معنی ہیں طلوع فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے ‘پینے اور جماع سے شرعی طریقے کے مطابق رک جانا ‘نیز لغویات بے ہودہ گوئی اور مکروہ حرام کلام سے رک جانا بھی اس میں شامل ہے ۔
تمہید باب
اختلاف کی صورت یہ ہے کہ ابن عمر اور بعض امہات المومنین کی حدیث میں تین روزوں سے مراد مہینے کا پہلا سوموار اور اس کے بعد کی پہلی دو جمعراتیں ہیں۔ ام سلمہؓکی حدیث میں پہلی جمعرات اور اس کے بعد دو سوموار ہیں، جبکہ جریر بن عبداللہ کی حدیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایام بیض کے روزے ہیں۔ یہ اختلاف یا تین دنوں کی تعیین میں منقول مختلف روایات ضرر رساں نہیں، نہ اس سے مراد پر کوئی زد آتی ہے، بلکہ یہ جواز کی مختلف صورتیں ہیں کبھی یہ اور کبھی وہ، یہ عمل میں تنوع کی دلیل ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرۃالعقبیٰشرحسننالنسائی: 21/ 336)
حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”ہر مہینے تین روزے رکھنا (ثواب کے لحاظ سے) زمانے بھر کے روزوں کے برابر ہے۔ اور ایام بیض (چمکتی راتوں والے دن) تیرہ، چودہ اور پندرہ ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
ان تین راتوں میں چاند پورا ہوتا ہے اور ساری رات رہتا ہے، اس لیے ان کو چمکتی راتیں کہا۔ مقصد مہینے میں تین روزے رکھنا ہے۔ ان دنوں میں رکھے یا سوموار اور جمعرات کے لحاظ سے یا جیسے اتفاق ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جریر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”ہر مہینے میں تین دن کا روزے پورے سال کا روزے ہے“ (یعنی ایام بیض کے روزے) اور ایام بیض (چاند کی) تیرہویں چودہویں اور پندرہویں راتیں ہیں۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : انہیں ایام بیض اس لیے کہتے ہیں کہ ان کی راتیں چاندنی کی وجہ سے سفید اور روشن ہوتی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Jarir bin ‘Abdullah that the Prophet (ﷺ) said: “Fasting three days of each month is fasting for a lifetime, and the shining days of Al-Bid, the thirteenth, fourteenth and fifteenth.” (Sahih)