Sunan-nasai:
The Book of Zakah
(Chapter: The Poor's Might)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
2526.
حضرت عبداللہ بن حبشی خثعمی ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریمﷺ سے پوچھا گیا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ایسا ایمان جس میں کوئی شک نہ رہے۔ اور ایسا جہاد جس میں کوئی خیانت نہ کی جائے اور نیکی والا صاف ستھرا حج۔‘‘ پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’لمبے قیام والی (نفل نماز)۔‘‘ پوچھا گیا: صدقہ کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال۔‘‘ پوچھا گیا: ہجرت کون سی افضل ہے؟ فرمایا: ’’اس شخص کی جو اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں کو چھوڑ دے۔‘‘ عرض کیا گیا: جہاد کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس شخص کا جس نے اپنے جان ومال کے ساتھ مشرکین سے جہاد کیا۔‘‘ عرض کیا گیا: کون سا قتل (مارا جانا) زیادہ شرف والا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس آدمی کی شہادت جس کا اپنا خون بھی بہا دیا گیا اور اس کا گھوڑا بھی مار دیا گیا ہو۔‘‘
تشریح:
(۱) ضروری نہیں کہ ایک سوال کا جواب ہر شخص کو ایک سا ہی ملے۔ مخاطب کی حالت اور موقع محل کے لحاظ سے جواب مختلف ہو سکتا ہے، نیز ہو سکتا ہے کہ ایک عمل حقوق اللہ میں سے افضل ہو دوسرا حقوق العباد میں سے۔ کوئی عبادات میں افضل ہو، کوئی معاملات میں۔ اسی لیے دیگر روایات میں افضل عمل کا جواب اس سے مختلف بھی آیا ہے۔ اس میں کوئی تناقض نہیں۔ (۲) ’’ایمان‘‘ جس میں کوئی تذبذب یا حیص بیص نہ ہو، ورنہ وہ معتبر ہی نہیں، جیسے منافقین کا ایمان۔ (۳) خیانت، یعنی مال غنیمت میں۔ (۴) ’’نیکی والا حج۔‘‘ جس میں کوئی شہوانی بات نہ کی گئی ہو، کسی کبیرہ گناہ کا ارتکاب اور کسی سے جھگڑا وغیرہ نہ کیا گیا ہو۔ (۵) ’’لمبے قیام والی۔‘‘ یعنی رات کی نفل نماز، ورنہ فرض نماز تو مختصر قیام والی چاہیے۔ (۶) ’’چھوڑ دے۔‘‘ کیونکہ ہجرت کا مقصد تو اللہ تعالیٰ کے دین پر عمل کرنا ہے، ورنہ گھر اور شہر چھوڑنے کی کیا ضرورت تھی؟
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم؛ إلا أن الصواب: الصلاة؛ بدل:
الأعمال؛ كما تقدم (1196) ) .
إسناده: حدثنا أحمد بن حنبل: ثنا حَجَّاج قال: قال ابن جريج: حدثني
عثمان بن أبي سليمان عن علي الآزْديِّ عن عبيد بن عمير عن عبد الله بن
حُبْشِي الخثعمي.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم، وقد مضما (1196) مختصراً،
وبَينا هناك ما وقع للمصنف رحمه الله تعالى من الخلل في اختصاره.
الصحيحة ( 1504 ) ، صحيح أبي داود ( 1196)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2527
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
2525
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
2527
تمہید کتاب
زکاۃ کے لغوی معنی پاکیزگی اور برکت کے ہیں۔ شریعت میں زکاۃ سے مراد نصاب کو پہنچے ہوئے مال کا مقررہ حصہ سال گزرنے پر ثواب کی نیت سے فقرائ، مساکین اور دوسرے ضرورت مند افراد کو دینا ہے۔ چونکہ اس فعل سے انسان کے مال میں برکت ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ آفات سے بچاتا ہے، دنیا میں مال اور آخرت میں ثواب کو بڑھاتا ہے، مال پاک ہو جاتا ہے اور انسان کا نفس بھی رذائل اور دنیا کی محبت سے پاک ہو جاتا ہے، اس لیے اس فعل کو زکاۃ جیسے جامع لفظ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ اسلام کے ارکان میں سے ہے اور اس کی فرضیت قطعی ہے۔ ویسے تو زکاۃ ہر شرع میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے، مگر اس کے نصاب اور مقدار وغیرہ کا تعین مدنی دور میں 2 ہجری کو کیا گیا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں زکاۃ کو صدقہ بھی کہا گیا ہے۔ اور فرض کے علاوہ نفل کو بھی اسی نام سے ذکر کیا گیا ہے جس طرح صلاۃ، فرض اور نفل دونوں کو کہا جاتا ہے۔ صلاۃ بھی زکاۃ کی طرح ہر دین میں شروع سے رہی ہے۔ اور اسلام میں بھی شروع ہی سے اس کا حکم دیا گیا ہے مگر اس کی فرض مقدار اور ضروری اوقات کا تعین ہجرت کے قریب معراج کی رات ہوا۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں ان دونوں فرائض کو عموماً اکٹھا ہی ذکر کیا گیا ہے۔ ان کا مرتبہ شہادتین کے بعد ہے، البتہ صلاۃ کا درجہ زکاۃ سے مقدم ہے کیونکہ صلاۃ خالص عبادت ہے جبکہ زکاۃ عبادت کے ساتھ ساتھ حقوق العباد میں سے بھی ہے۔
حضرت عبداللہ بن حبشی خثعمی ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریمﷺ سے پوچھا گیا: کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ایسا ایمان جس میں کوئی شک نہ رہے۔ اور ایسا جہاد جس میں کوئی خیانت نہ کی جائے اور نیکی والا صاف ستھرا حج۔‘‘ پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’لمبے قیام والی (نفل نماز)۔‘‘ پوچھا گیا: صدقہ کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کم مال والے کا مشقت سے کمایا ہوا مال۔‘‘ پوچھا گیا: ہجرت کون سی افضل ہے؟ فرمایا: ’’اس شخص کی جو اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں کو چھوڑ دے۔‘‘ عرض کیا گیا: جہاد کون سا افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس شخص کا جس نے اپنے جان ومال کے ساتھ مشرکین سے جہاد کیا۔‘‘ عرض کیا گیا: کون سا قتل (مارا جانا) زیادہ شرف والا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اس آدمی کی شہادت جس کا اپنا خون بھی بہا دیا گیا اور اس کا گھوڑا بھی مار دیا گیا ہو۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(۱) ضروری نہیں کہ ایک سوال کا جواب ہر شخص کو ایک سا ہی ملے۔ مخاطب کی حالت اور موقع محل کے لحاظ سے جواب مختلف ہو سکتا ہے، نیز ہو سکتا ہے کہ ایک عمل حقوق اللہ میں سے افضل ہو دوسرا حقوق العباد میں سے۔ کوئی عبادات میں افضل ہو، کوئی معاملات میں۔ اسی لیے دیگر روایات میں افضل عمل کا جواب اس سے مختلف بھی آیا ہے۔ اس میں کوئی تناقض نہیں۔ (۲) ’’ایمان‘‘ جس میں کوئی تذبذب یا حیص بیص نہ ہو، ورنہ وہ معتبر ہی نہیں، جیسے منافقین کا ایمان۔ (۳) خیانت، یعنی مال غنیمت میں۔ (۴) ’’نیکی والا حج۔‘‘ جس میں کوئی شہوانی بات نہ کی گئی ہو، کسی کبیرہ گناہ کا ارتکاب اور کسی سے جھگڑا وغیرہ نہ کیا گیا ہو۔ (۵) ’’لمبے قیام والی۔‘‘ یعنی رات کی نفل نماز، ورنہ فرض نماز تو مختصر قیام والی چاہیے۔ (۶) ’’چھوڑ دے۔‘‘ کیونکہ ہجرت کا مقصد تو اللہ تعالیٰ کے دین پر عمل کرنا ہے، ورنہ گھر اور شہر چھوڑنے کی کیا ضرورت تھی؟
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن حبشی خثعمی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ سے پوچھا گیا : کون سے کام افضل ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ” ایسا ایمان جس میں شبہ نہ ہو ، جہاد جس میں خیانت نہ ہو ، اور حج مبرور “ ، پوچھا گیا : کون سی نماز افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” لمبے قیام والی نماز “ ، پوچھا گیا : کون سا صدقہ افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” وہ صدقہ جو کم مال والا اپنی محنت کی کمائی سے دے “ ، پوچھا گیا : کون سی ہجرت افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” ایسی ہجرت جو اللہ کی حرام کی ہوئی چیزوں کو چھوڑ دے “ ، پوچھا گیا : کون سا جہاد افضل ہے ، آپ نے فرمایا : ” اس شخص کا جہاد جو مشرکین سے اپنی جان و مال کے ساتھ جہاد کرے “ ، پوچھا گیا : کون سا قتل افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” جس میں آدمی کا خون بہا دیا گیا ہو ، اور اس کا گھوڑا ہلاک کر دیا گیا ہو “ ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from ‘Abdullah bin Hubshi Al-Khath’ami that the Prophet (ﷺ) was asked: “Which deed is best?” He said: “Faith in which there is no doubt, Jihad in which there is no stealing of the spoils of war, and Hajjatun Mabrurah.” It was said: “Which prayer is best?” He said: “That in which there is long Qunut (standing).” It was said: “Which charity is best?” He said: “The poor’s night.” It was said: “Which Hijrah (emigration) is best?” He said: “One who shuns (Hajara) that which Allah has forbidden.” It was said: “Which Jihad is best?” He said: “One who strives against the idolators with his life and his wealth.” It was said: “Which death is best?” He said: “One who sheds his blood while his horse’s feet are cut with swords.” (Hasan)