Sunan-nasai:
The Book of Jihad
(Chapter: Stern Warning Against Forsaking Jihad)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3097.
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”جوشخص اس حال میں فوت ہوا کہ وہ کبھی جہاد کو نہیں گیا، نہ کبھی خواہش کی، تو وہ نفاق کے ایک شعبے پر مرا۔“
تشریح:
اس سے جہاد کی اہمیت واضح ہوتی ہے، نیز اس سے یہ معلوم ہوا کہ ہر مسلمان کو کفر اور کفار کے خلاف دل میں بغض رکھنا اور یہ جذبہ رکھنا چاہیے کہ جب بھی جہاد کا مرحلہ پیش آیا تو میں جان ومال کی قربانی سے گریز نہیں کروں گا۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين) .
إسناده: حدثنا محمد بن المنهال: أخبرنا يزيد بن زُربع: أخبرنا سعيد عن
قتادة عن أبي العلاء يزيد بن عبد الله بن الشِّخِّيِر عن عبد الله- يعني: ابن عمرو-
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات على شرط الشيخين.
والحديث رواه شعبة وهمام عن قتادة... به نحوه، كما تقدم (1257) .
حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”جوشخص اس حال میں فوت ہوا کہ وہ کبھی جہاد کو نہیں گیا، نہ کبھی خواہش کی، تو وہ نفاق کے ایک شعبے پر مرا۔“
حدیث حاشیہ:
اس سے جہاد کی اہمیت واضح ہوتی ہے، نیز اس سے یہ معلوم ہوا کہ ہر مسلمان کو کفر اور کفار کے خلاف دل میں بغض رکھنا اور یہ جذبہ رکھنا چاہیے کہ جب بھی جہاد کا مرحلہ پیش آیا تو میں جان ومال کی قربانی سے گریز نہیں کروں گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص مر گیا، اور اس نے جہاد نہیں کیا، اور نہ ہی جہاد کے بارے میں اس نے اپنے دل میں سوچا و ارادہ کیا،۱؎ تو وہ ایک طرح سے نفاق پر مرا۔“۲؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : دل میں سوچنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے دل میں مجاہد بننے کی تمنا کرے، اور ارادہ کا مطلب یہ ہے کہ جہاد سے متعلق ساز و سامان کے حصول کی کوشش اور اس کے لیے تیاری کرے۔ ۲؎ : گویا وہ جہاد سے پیچھے رہ جانے والے منافقین کے مشابہ ہو گیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Prophet (ﷺ) said: “Whoever dies without having fought or having thought of fighting, he dies on one of the branches of hypocrisy.” (Sahih)