Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: Divorce Without The 'Iddah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3398.
حضرت ابن عمر ؓ سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی تھی۔ رسول اللہﷺ نے ان کی بیوی کو ان کی طرف لوٹا دیا حتیٰ کہ انہوں نے اسے طہر کی حالت میں طلاق دی۔
تشریح:
”لوٹا دیا“ یعنی اس طلاق کو شرعاً درست نہ سمجھا اور رجوع کا حکم دیا۔ یہ مطلب نہیں کہ اس طلاق کو معتبر نہ سمجھا یا اسے شمار نہ فرمایا جیسا کہ بعض لوگو ں نے استدلال کیا ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3400
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3398
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3427
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت ابن عمر ؓ سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دے دی تھی۔ رسول اللہﷺ نے ان کی بیوی کو ان کی طرف لوٹا دیا حتیٰ کہ انہوں نے اسے طہر کی حالت میں طلاق دی۔
حدیث حاشیہ:
”لوٹا دیا“ یعنی اس طلاق کو شرعاً درست نہ سمجھا اور رجوع کا حکم دیا۔ یہ مطلب نہیں کہ اس طلاق کو معتبر نہ سمجھا یا اسے شمار نہ فرمایا جیسا کہ بعض لوگو ں نے استدلال کیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور وہ حیض سے تھی تو رسول اللہ ﷺ نے (اس طلاق کو باطل قرار دے کر) اس عورت کو انہیں لوٹا دیا۔ پھر جب وہ حیض سے پاک و صاف ہو گئی تو انہوں نے اسے طلاق دی (اور وہ طلاق نافذ ہوئی)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Umar that he divorced his wife when she was menstruating, but the Messenger of Allah (ﷺ) told him to take her back, and divorce her when she was pure (not menstruating).