باب: لعان کے ساتھ متنازعہ بچے کی نفی ہوجائے گی اور وہ ماں کو مل جائے گا
)
Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: Denying The Child Through Li'an, And Attributing Him To His Mother)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3477.
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ایک خاوند بیوی میں لعان کروایا‘ پھر انہیں جدا کردیا اور بچہ ماں کو دے دیا۔
تشریح:
کیونکہ بچے ہی کا تو جھگڑا تھا۔ خاوند نفی کرتا تھا کہ میرا نہیں۔ ماں تو نفی کرہی نہیں سکتی‘ لہٰذا اسی کو دیں گے۔ اور وہ ماں کی طرف ہی منسوب ہوگا کیونکہ خاوند تو نفی کررہا ہے اور زانی سے نسب ثابت نہیں ہوسکتا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3479
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3477
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3507
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ایک خاوند بیوی میں لعان کروایا‘ پھر انہیں جدا کردیا اور بچہ ماں کو دے دیا۔
حدیث حاشیہ:
کیونکہ بچے ہی کا تو جھگڑا تھا۔ خاوند نفی کرتا تھا کہ میرا نہیں۔ ماں تو نفی کرہی نہیں سکتی‘ لہٰذا اسی کو دیں گے۔ اور وہ ماں کی طرف ہی منسوب ہوگا کیونکہ خاوند تو نفی کررہا ہے اور زانی سے نسب ثابت نہیں ہوسکتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مرد اور اس کی بیوی کے درمیان لعان کا حکم دیا اور ان دونوں کے درمیان تفریق کر دی اور بچے کو ماں کی سپردگی میں دے دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Messenger of Allah (ﷺ) conducted the procedure of Li'an between a man and his wife, and he separated them and attributed the child to his mother.