Sunan-nasai:
The Book of Wills
(Chapter: Mentioning The Different Reports From Sufyan)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3664.
حضرت سعد بن عبادہ ؓ سے راویت ہے کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میری والدہ محترمہ فوت ہوگئی ہیں۔ کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کرسکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ میں نے عرض کیا: کون سا صدقہ زیادہ فضیلت رکھتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”پانی پلانا۔“
تشریح:
(1) محقق کتاب نے مذکورہ روایت اور مابعد کی دوروایات کو سنداً ضعیف قرارادیا ہے جبکہ دیگر محققین نے ان روایات کو شواہد کی بنا پر حسن قراردیا ہے۔ راجح یہی ہے کہ یہ روایت شواہد کی بنا پر حسن ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحدیثیة مسند الإمام احمد: ۳۷/ ۳۶۶، رقم: ۱۴۷۴۔ ۱۴۷۶) (2) وقت وقت کی بات ہے۔ اس وقت پانی کی قلت تھی‘ اس لیے آپ نے پانی پلانے کو افضل قراردیا۔ ضروری نہیں کہ ہر جگہ اور ہر وقت یہی افضل ہو۔ جسے بھوک ہے‘ ظاہر ہے اسے کھانا کھلانا افضل ہوگا۔ اسی طرح میت کے حق میں دعا کرتے رہنا ان صدقات سے بھی افضل ہے۔ ممکن ہے آپ نے پانی پلانے کو اس لیے افضل قراردیا ہو کہ اس پر انسانی اور حیوانی زندگی موقوف ہے۔ پانی پلانے سے مراد کنواں کھدوا دینا یا نلکا لگانا وغیرہ ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3668
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3666
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3694
تمہید کتاب
وصیت سے مراد وہ باتیں ہیں جو کوئی شخص اپنی وفات سے مابعد کے لیے اپنے مال واولاد کے متعلق کرے۔ وصیت کی دوقسمیں ہیں: مالی وصیت۔ دیگر امور سے متعلق وصیت۔ وراثت کے احکام نازل ہونے سے پہلے مال کے بارے میں وصیت کرنا فرض تھا۔ جب اللہ تعالیٰ نے ہر وارث کو اس کا مقرر حصہ دے دیا اور رسول اللہﷺ نے اس کی وضاحت فرمادی تو وصیت کرنے کا وجوب ساقط ہوگیا‘ تاہم کسی ناداررشتہ دار کو یا صدقہ کرنے کی وصیت سے منع کردیا گیا ہے۔ اب ایک تہائی مال کے بارے میں وصیت واجب العمل ہوگی۔ اس سے زائد ورثاء کی مرضی پر موقوف ہے۔ مالی وصیت کسی وراثت کے بارے میں نہیں کی جاسکتی‘ یعنی وصیت کی وجہ سے وراث کا حصہ کم ہوسکتا ہے نہ زیادہ۔دیگر امور کے بارے میں انسان کوئی وصیت کرنا چاہتا ہے تو اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی موجود ہونی چاہیے اور اس بارے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے‘ مثلاً: کوئی شخص کاروباری معاملات یا لین دین کے بارے میں معلومات کرنا چاہتا ہے تو گواہوں کی موجودگی میں یا تحریری طور پر وصیت کرے۔ کوئی شخص اگر سمجھتا ہے کہ اس کے ورثاء اس کے فوت ہونے پر بدعات وخرافات یا غیر شرعی امور کے مرتکب ہوں گے یا خواتین نوحہ کریں گی یا اس کی اولاد کو دین سے برگشتہ کیا جائے گا تو ایسے اجمور کے بارے میں وصیت کرنا ضروری ہے تاکہ انسان اللہ تعالیٰ کے ہاں براءی الذمہ ہوسکے۔ کسی کو وراثت سے محروم کرنا‘ کسی پر ظلم کرنا یا قطعی رحمی کی وصیت کرنا حرام ہے جس کا وبال وفات کے بعد انسان کو بھگتنا پڑے گا‘ نیز ورثاء کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی ظالمانہ یا غیر شرعی وصیت کو نافذ نہ کریں۔
حضرت سعد بن عبادہ ؓ سے راویت ہے کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میری والدہ محترمہ فوت ہوگئی ہیں۔ کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کرسکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“ میں نے عرض کیا: کون سا صدقہ زیادہ فضیلت رکھتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”پانی پلانا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) محقق کتاب نے مذکورہ روایت اور مابعد کی دوروایات کو سنداً ضعیف قرارادیا ہے جبکہ دیگر محققین نے ان روایات کو شواہد کی بنا پر حسن قراردیا ہے۔ راجح یہی ہے کہ یہ روایت شواہد کی بنا پر حسن ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحدیثیة مسند الإمام احمد: ۳۷/ ۳۶۶، رقم: ۱۴۷۴۔ ۱۴۷۶) (2) وقت وقت کی بات ہے۔ اس وقت پانی کی قلت تھی‘ اس لیے آپ نے پانی پلانے کو افضل قراردیا۔ ضروری نہیں کہ ہر جگہ اور ہر وقت یہی افضل ہو۔ جسے بھوک ہے‘ ظاہر ہے اسے کھانا کھلانا افضل ہوگا۔ اسی طرح میت کے حق میں دعا کرتے رہنا ان صدقات سے بھی افضل ہے۔ ممکن ہے آپ نے پانی پلانے کو اس لیے افضل قراردیا ہو کہ اس پر انسانی اور حیوانی زندگی موقوف ہے۔ پانی پلانے سے مراد کنواں کھدوا دینا یا نلکا لگانا وغیرہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سعد بن عبادہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسول! میری ماں مر گئیں ہیں، کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں“، میں نے پوچھا: کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ”(پیاسوں کو) پانی پلانا.“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : نل لگوا دینا، کنواں، تالاب وغیرہ کھودوانا جس سے لوگ سیراب ہوں یہ بہترین صدقہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Sa'd bin 'Ubadah said: "I said: 'O Messenger of Allah, my mother has died; shall I give in charity on her behalf?' He said: 'Yes.' I said: 'What kind of charity is best?' He said: 'Providing drinking water.