باب: حمید کی حضرت انس بن مالک سے مروی حدیث میں ناقلین کے اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Mentioning the Differences Reported from Humaid, from Anas bin Malik)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4029.
حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ عرینہ قبیلے کے کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے۔ رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا: ”اگر تم ہمارے اونٹوں میں جا کر رہو اور ان کے دودھ اور پیشاب پیو (تو تمہاری صحت کے لیے بہتر ہو گا)۔“ انہوں نے اسی طرح کیا، پھر جب وہ تندرست ہو گئے تو اٹھے اور رسول اللہ ﷺ کے چرواہے کو قتل کر دیا اور دوبارہ کافر بن گئے، اور نبی ﷺ کے اونٹ ہانک کر لے گئے۔ آپ نے ان کی تلاش میں آدمی بھیجے۔ انہیں لایا گیا تو آپ نے ان کے ہاتھ پائوں سختی کے ساتھ کاٹ دئیے اور ان کی آنکھیں پھوڑ دیں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ عرینہ قبیلے کے کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے۔ رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا: ”اگر تم ہمارے اونٹوں میں جا کر رہو اور ان کے دودھ اور پیشاب پیو (تو تمہاری صحت کے لیے بہتر ہو گا)۔“ انہوں نے اسی طرح کیا، پھر جب وہ تندرست ہو گئے تو اٹھے اور رسول اللہ ﷺ کے چرواہے کو قتل کر دیا اور دوبارہ کافر بن گئے، اور نبی ﷺ کے اونٹ ہانک کر لے گئے۔ آپ نے ان کی تلاش میں آدمی بھیجے۔ انہیں لایا گیا تو آپ نے ان کے ہاتھ پائوں سختی کے ساتھ کاٹ دئیے اور ان کی آنکھیں پھوڑ دیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس عرینہ کے کچھ لوگ آئے تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”اگر تم سب ہمارے اونٹوں میں جا کر رہتے، ان کا دودھ اور پیشاب پیتے (تو اچھا ہوتا)“ چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا، پھر جب وہ اچھے ہو گئے تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے چرواہے کو جا کر قتل کر دیا اور کافر و مرتد ہو گئے اور نبی اکرم ﷺ کے اونٹوں کو ہانک لے گئے، آپ نے ان کی تلاش میں کچھ لوگ روانہ کئے، چنانچہ وہ سب گرفتار کر کے لائے گئے تو آپ ﷺ نے ان کے ہاتھ اور پیر کاٹ دیے اور ان کی آنکھوں کو گرم سلائی سے پھوڑ دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas said: "Some people from 'Uraynah came to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to them: 'Why don't you go out to our camels and stay with them and drink their milk and urine?' So they did that, and when they recovered, they went to the herdsman of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and killed him, reverted to being disbelievers, and drove off the camels of the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). He sent (men) after them, and they were brought to him. He had their hands and feet cut off, and their eyes gouged out.