باب: اس حدیث میں اعمش پر ( اس کے شاگردوں کے ) اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Mentioning the Different Reports From Al-A'mash in This Hadith)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4072.
حضرت ابو برزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک آدمی پر ناراض ہوئے (کیونکہ اس نے آپ کو گالی دی تھی)۔ میں نے کہا: اے خلیفۂ رسول! یہ کون شخص ہے؟ فرمایا: کیوں؟ میں نے کہا: تاکہ میں اس کی گردن اتار سکوں بشرطیکہ آپ مجھے حکم دیں۔ انہوں نے فرمایا: تو ایسے کر گزرے گا؟ میں نے کہا: ہاں۔ حضرت ابوبرزہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! جو بات میں نے کہی تھی اس کی عظمت نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا غصہ ختم کر دیا۔ پھر انہوں نے فرمایا: یہ حق رسول اللہ ﷺ کے بعد کسی اور کو حاصل نہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4083
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4083
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
4077
تمہید کتاب
تمہید باب
اختلاف یہ ہے کہ جب ابو معاویہ یہ روایت اعمش سے بیان کرتے ہیں تو وہ عمرو بن مرہ اور ابوبرزہ کے درمیان سالم بن ابی جعد کا واسطہ بیان کرتے ہیں جبکہ یعلیٰ بن عبید جب اعمش سے بیان کرتے ہیں تو ان دونوں کے درمیان میں عبید ابو البختری کا واسطہ بیان کرتے ہیں۔ یہ اختلاف حدیث کی صحت کو متاثر نہیں کرتا کیونکہ ممکن ہے اعمش نے دونوں سے سنا ہو۔ و اللہ اعلم۔
حضرت ابو برزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک آدمی پر ناراض ہوئے (کیونکہ اس نے آپ کو گالی دی تھی)۔ میں نے کہا: اے خلیفۂ رسول! یہ کون شخص ہے؟ فرمایا: کیوں؟ میں نے کہا: تاکہ میں اس کی گردن اتار سکوں بشرطیکہ آپ مجھے حکم دیں۔ انہوں نے فرمایا: تو ایسے کر گزرے گا؟ میں نے کہا: ہاں۔ حضرت ابوبرزہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! جو بات میں نے کہی تھی اس کی عظمت نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا غصہ ختم کر دیا۔ پھر انہوں نے فرمایا: یہ حق رسول اللہ ﷺ کے بعد کسی اور کو حاصل نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوبرزہ ؓ کہتے ہیں کہ ابوبکر ؓ ایک آدمی پر غصہ ہوئے، تو میں نے کہا: اے خلیفہ رسول! یہ کون ہے؟ کہا: کیوں؟ میں نے کہا: تاکہ اگر آپ کا حکم ہو تو میں اس کی گردن اڑا دوں؟ انہوں نے کہا: کیا تم ایسا کر گزرو گے؟ میں نے کہا: جی ہاں، ابوبرزہ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! میری اس بات کی سنگینی نے جو میں نے کہی ان کا غصہ ٹھنڈا کر دیا، پھر وہ بولے: یہ مقام محمد ﷺ کے بعد کسی کا نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Barzah said: "Abu Bakr got infuriated with a man, and I said: 'Who is he, O Khalifah of the Messenger of Allah?' He said: 'Why?' I said: 'So that I might strike his neck (killing him) if you tell me to.' He said: 'Would you really do that?' I said: 'Yes. By Allah,' the seriousness of what I said took away his anger. Then he said: 'That is not for anyone after Muhammad (صلی اللہ علیہ وسلم).