باب: عورتوں کےلیے زیورات اور سونے کی نمائش کی کراہت کابیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Dislike for Women to Show Their Jewelry and Gold)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5042.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نبئ اکرم ﷺ کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عورت آپ کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسو ل! میں سونے کے دو کنگن استعمال کرسکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: یہ آگ کے دو کنگن ہیں۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! سونے کا ہار؟ آپ نے فرمایا: تیرے گلے میں ہار ہوگا آگ کا۔ وہ کہنے لگی:سونے کی بالیاں؟ آپ نے فرمایا: بالیاں بھی آگ کی ہیں۔ راوی نے کہا: اس عورت نے سونے کے دو کڑے پہن رکھے تھے، اس نے اتار کر وہ پھینک دیے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر عورت اپنے خاوند کے لیے زیب و زینت نہ لگائے تو وہ اس کے نزدیک کم مرتبہ ہو جاتی ہے ۔ آپ نے فرمایا: کون سی چیز مانع ہے کہ وہ چاندی کی دو بالیاں بنالے۔ پھر اسے زعفران یا عبیر سے رنگ لے۔ یہ الفاظ (استاد احمد) ابن حرب کے ہیں۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نبئ اکرم ﷺ کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عورت آپ کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسو ل! میں سونے کے دو کنگن استعمال کرسکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: یہ آگ کے دو کنگن ہیں۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! سونے کا ہار؟ آپ نے فرمایا: تیرے گلے میں ہار ہوگا آگ کا۔ وہ کہنے لگی:سونے کی بالیاں؟ آپ نے فرمایا: بالیاں بھی آگ کی ہیں۔ راوی نے کہا: اس عورت نے سونے کے دو کڑے پہن رکھے تھے، اس نے اتار کر وہ پھینک دیے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر عورت اپنے خاوند کے لیے زیب و زینت نہ لگائے تو وہ اس کے نزدیک کم مرتبہ ہو جاتی ہے ۔ آپ نے فرمایا: کون سی چیز مانع ہے کہ وہ چاندی کی دو بالیاں بنالے۔ پھر اسے زعفران یا عبیر سے رنگ لے۔ یہ الفاظ (استاد احمد) ابن حرب کے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے ہاں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک عورت نے آپ کے پاس آ کر کہا: اللہ کے رسول! میرے پاس سونے کے دو کنگن ہیں، آپ نے فرمایا: ”آگ کے دو کنگن ہیں“ وہ بولی: اللہ کے رسول! سونے کا ہار ہے، آپ نے فرمایا ”آگ کا ہار ہے“، وہ بولی: سونے کی دو بالیاں ہیں، آپ نے فرمایا: ”آگ کی دو بالیاں ہیں“، اس عورت کے پاس سونے کے دو کنگن تھے، اس نے انہیں اتار کر پھینک دئیے اور بولی: اگر عورت اپنے شوہر کے لیے بناؤ سنگار نہ کرے تو وہ اس کے لیے پھر کس کام کی؟ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”تمہیں چاندی کی بالیاں بنانے پھر اسے زعفران یا عبیر سے پیلا کرنے سے کون سی چیز مانع ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "I was sitting with the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) when a woman came to him and said: 'O Messenger of Allah, two bracelets of gold.' He said: 'Two bracelets of fire.' She said: 'O Messenger of Allah, a necklace of gold.' He said: 'A necklace of fire.' She said: 'Two earrings of gold.' He said: 'Two earrings of fire.' She was wearing two bracelets of gold, so she took them off and said: 'O Messenger of Allah, if a woman does not adorn herself for her husband, she will become unattractive to him.' He said: 'What is there to keep any one of you from making earrings of silver and painting them yellow with saffron or some 'Abir'?' This is the wording of Ibn Harb.