قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (تَأْوِيلُ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ{ إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ })

حکم : صحیح (الألباني)

1. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلَا يَغْمِسْ يَدَهُ فِي وَضُوئِهِ حَتَّى يَغْسِلَهَا ثَلَاثًا فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لَا يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ

سنن نسائی:

کتاب: طہارت سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان:’’جب تم نماز کے لیے اٹھو تو اپنے چہرے اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں تک دھوؤ۔‘‘کی تفسیر)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

1.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے، نبی ﷺ سےنے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو تو اپنا ہاتھ وضو کے پانی میں نہ ڈالے حتیٰ کہ اسے تین دفعہ دھو لے کیونکہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے۔ (رات بھر کہاں کہاں لگتا رہا ہے۔)“